Tuesday, August 23, 2016

Addrees to Deeni Sisters دینی بہنوں کے نام


سجاد احمد
حضرت مولانا مولانا طارق جمیل صاحب نے اپنے دینی بہنوں کو متعدد امور پر متوجہ کیا ہے:
اسلام نے عورت کو7 پردوں میں چھپایا، عزت و عصمت دی۔ مقام وکمال عطا فرمایا، وقار سر بلندی کا تاج سر پر رکھا،چراغ محفل نہیں، چراغ خانہ بنایالیکن !
اس کے برعکس مغرب نے عورت کو چراغ محفل بناکر اس کی عزت و عصمت، وقار وشرافت، پردہ بلکہ چادر اور چاردیواری کے وقار کو مجروح کیا اور وہ چراغ محفل بن گئی۔
اے عورت اپنی قدر پہچان !
عالم اس بات کا گواہ ہے کہ عورت جب بھی گری ہے ،اسلام اور اسلامی تعلیمات
سے روگردانی کی وجہ سے...!!
جو عورت اپنی عزت خود نییں کرتی مرد بھی اس کی عزت نہیں کرتے... !
تم حجاب میں رہو گی
لو گ اوقات میں رہیں گے....
 افسوس کہ نوجوان نسل کے بارے میں ہر طرف جھوٹی محبت کے قصے کہانیاں ینگ جنریشن عریانی فہاشی کو فیشن اور عشق سمجھ بیٹھی ....چھوٹی چھوٹی عمر کے نوجوان لڑکے لڑکیاں ابھی مڈل کلاس کے طالب علم نہیں مگر محبت اور عشق کے بازار گرم کئے ہوئے ہیں جو چند ہی دنوں کے بعد یہ عشق کی داستاں ایک آفت بن کر سامنے آتی ہے تو میں افسوس کیوں نہ کروں اپنی ملت کے نوجوانوں پر
اللہ کی قسم اس نئی نسل نے حد کر دی سخت الفاظ پر معذرت
کیا واقعی ایسا نہیں ہے ؟
آخر ایسا کیوں ہو رہا ہے ؟
کل تک یہ بچے تو ایسا سوچتے بھی نہیں تھے لیکن آج نابالغ بچے بھی اسی مرض میں مبتلا ہیں ... وجہ؟؟؟
کہیں وجہ یہ تو نہیں کہ ہم اپنے بچوں کو آزادی کے نام پر فحاشی کی طرف جانے دے رہے ہیں ۔
کہیں وجہ یہ تو نہیں کہ ہم بچوں کی تربیت مغرب کی طرز میں کر کے فخر محسوس کر رہے ہیں ۔
کہیں وجہ یہ تو نہیں کہ ہم اپنی اولاد کو یہ کہہ کر اگنور کرتے ہیں کہ ان کی اپنی سوچ ہے اپنی زندگی ہے ان کو اپنے لائف سٹائل میں جینے دو ۔
کہیں وجہ یہ تو نہیں کہ ہم اپنے بچوں کو کمپیوٹر پر بٹھا کر ان پر توجہ نہیں دیتے کہ وہ علم حاصل کر رہے ہیں حالانکہ وہ فحش ویب سائٹ کھول کر اپنی زندگی کو بربادی کی طرف لے جا رہے ہیں ۔
ذراسوچئے کہ چند لمحوں کیلئے کیا یہ سچ نہیں کہیں ساری عمر آپ کو پچھتاوا نہ رہ جائے ؟
موبائل پر وقتی طور پر ٹائم پاس زندگی بھر کا پچھتاوا بن جاتا ہے۔ لڑکیاں اپنی تصاویر ایم ایم ایس کر دیتی ہیں یا فون پر لمبی لمبی باتیں یہ جانے بنا کہیں وہ ریکارڈ تو نہیں ہو رہیں کہیں ان کی تصاویر کا مس یوز تو نہیں ہو رہا؟
آپ کی ذرا سی بے احتیاطی زندگی بھر کا روگ بن سکتا۔ آپکی تصاویر کو لے کر آپکو بلیک میل کیا جا سکتا پیسوں کی ڈیمانڈ یا غلط کام کروائے جا سکتے آپ کی عزت و آبرو داو ¿ پر لگ سکتی ہے۔
لہذا احتیاط کریں آپ کسی خاندان کی عزت ہیں اور کسی شخص کی غیرت ہیںشو ہر کے علا وہ کسی اور جگہ اپنے کپڑ ے نہ اتارنے کی نصیحت حضرت عا ئشہ صد یقہ رضی اللہ عنہا فرما تی ہیں کہ رسو ل اکر م صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یاشو ہر کے علا وہ کسی اور جگہ اپنے کپڑ ے نہ اتارنے کی نصیحت کی۔
حضرت عا ئشہ صد یقہ رضی اللہ عنہا فرما تی ہیں کہ رسو ل اکر م صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یاکہ’ جس عورت نے اپنے شو ہر کے گھر کے علا وہ کسی اور جگہ پر اپنے کپڑ ے اتار ے اس نے اس پر د ے کو جو اس کے اور اللہ کے درمیا ن میں ہے ، ہٹا د یا۔ ‘
’کپڑ ے اتارنا ‘ اجنبیو ں کے سا منے پر دہ نہ کر نے سے کنا یہ ہے۔ اور ’اپنے شو ہر کے گھر کے علا وہ کسی اور جگہ میں‘ اس کا مفہو م یہ ہے کہ نصیحت پر عمل کر نے والی بیو ی اپنے شو ہر کے گھر ہی میں اپنے کپڑ ے اتار تی ہے یعنی اپنے گھر ہی میں اپنے پر د ے کو اٹھا تی ہے ، غیر و ں کے سا منے بے پر د ہ نہیں ہو تی۔ اور ’ اس نے اس پر د ے کو جو اس کے اور خد ا کے در میا ن میں ہے ہٹا دیا۔ ‘ اس جملہ کا مفہو م کیا ہے ؟ اس کیلئے کچھ وضا حت کی ضر ور ت ہے۔
اے میر ی مسلما ن بہن !
اللہ تعالیٰ نے لبا س پہننے کا حکم اس لئے دیا تا کہ ہم اپنی شر م گا ہو ں کو اس کے ذریعہ ڈھا نپیں اور اللہ تعالیٰ اپنے حکم میں کلی طور پر مختار ہے ، جو چا ہتا ہے حکم دیتا ہے ، جب ایک بیو ی کو اپنے رب کا خو ف نہ ہو ، قا بل ستر حصوں کو غیر وں کے سا منے کھو ل دے ، اپنے شو ہر کے علا وہ کسی اور جگہ میں کپڑ ے اتاردے یعنی بے پر دہ ہو جا ئے تو اس عورت نے یقینا اس پر دہ کو اٹھا دیا جو اس کے اور اس کے رب کے درمیان تھا ، عور ت کو سز ااس کے فعل کی طر ح ملی ، یعنی جیسا عمل ویسی سز ا ، اللہ تعالیٰ نے اس پر پڑ ے ہو ئے پردے کو ہٹا د یا یعنی اس کے فعل قبیح کی وجہ سے اس کو رسو ا کر دیا کہ اب اس عورت کو اس فضیحت ورسو ائی سے بچنے کیلئے کو ئی جگہ نہیں ملتی۔
’نصیحت پر عمل کر نے والی بیو ی ‘ ایسی حقیر اور گھٹیا حر کت سے بہت دور ہو تی ہے۔ ’نصیحت پر عمل کر نے والی بیو ی “ بڑ ی ذمہ دار ی او راما نت دار ی کے احسا س کے ساتھ اپنی زند گی بسر کر تی ہے ، اللہ تعالیٰ نے وہ اما نت آسما ن وز میں کو پیش کی مگر انہو ں نے اس اما نت کو اٹھا نے سے انکا ر کر دیا لیکن اس نیک عورت نے اس اما نت کو بر داشت کر نے کی ذمہ دار ی قبو ل کر لی۔ ’ نصیحت پر عمل کر نے والی بیو ی ‘کی شا ن اس سے بر تر اور عا لی ہو تی ہے کہ وہ سٹر کو ں پر یا گھر و ں میں مخص سا ما نِ زینت بنے کہ لو گ اس کی طر ح دیکھیں‘اور وہ ( عورت ) ان کی دلکشی کا ذریعہ بنے۔
’نصیحت پکڑ نے والی بیو ی ‘ تو دنیا وآ خر ت کا بہتر ین سا ما ن اور قیمتی دو لت ہے۔بغیر پردہ کے رہنا اور پھر توقع رکھنا کہ بری نگاہیں پیچھا نہ کریں ، کہیں سے آواز نہ لگے ، کوئی چھیڑے نہ ، یہ تو ویسے ہی ہو گیا جیسے آپ اپنی کسی قیمتی چیز کو بغیر حفاظت کھلا چھوڑ اور پھر توقع رکھو کہ اس پر کوئی ڈاکہ نہیں مارے گا۔
جنہں عزت پیاری ہوتی ہے وہ اسکی حفاظت بھی کرتے ہیں.... جن کو عزت کی پروا نہیں ہوتی پھر وہ بہانے کرتے ہیں۔
مرد اپنی نگاہوں کی حفاطت کریں اور عورتیں مردوں کیلئے آزمائش کا سامان نہ بنیں بلکہ پردہ میں رہیںتو معاشرہ سے گھناونے افعال ختم ہو سکتے ہیں۔
سکون تو بس دین کی تعلیمات میں ہی ہے ، کسی اور جگہ حل ڈھونڈنا اپنے غلط عمل کو صحیح ثابت کرنے کیلئے بہانے تلاش کرنے کے مترادف ہے۔
مومن وہ ہے جس سے کے شر سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں۔
عورتیں بھی فتنہ ہیں اگر شیطان کی راہ پر چلیں ، اور مرد بھی فتنہ ہیں اگر شیطان کے رستہ چلیں۔ اور جوشیطان کے رستہ چلتا ہے وہ معاشرہ کیلئے شر ہی ہوتا ہے ، اور جو شری ہوتاہے وہ مومن نہیں ہوتا۔
اللہ ہمیں معاشرہ کیلئے شر کا باعث نہ بنائے بلکہ خیر کا باعث بنائے۔
آمین ثم آمین :

مسلمان بہن کے نام
حضرت مولانا مولانا طارق جمیل صاحب نے اپنے حالیہ ملفوظات میںمسلمان بہن کو متعدد امور پر متوجہ کیا ہے:
اے بہن جس کا دل ایمان کی روشنی سے منور ہے۔ جسے اللہ اور اس کے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت ہے جسے اللہ نے عقل، حیا اور پاکیزگی جیسے پیاری پیاری نعمتوں سے نوازا ہے.... آپ وہ خاتون ہیں جو اللہ کیلئے رکوع کرتی ہیں اور اللہ کیلئے سجدہ کرتی ہیں اور اللہ کیلئے ساری عبادات کرتی ہیں۔
آپ مسلمان ہیں۔ مومنہ ہیں.... پاک دامن اور عفیفہ ہیں.... آپ ہی وہ خوش نصیب ہیں جس کیلئے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مردوں کو وصیت کی تھی کہ میں تمہیں عورتوں سے بھلائی کرنے کی وصیت کرتا ہوں.... آپ وہ ذات ہیں جس کا بیوی ، بہن ، بیٹی اور ماں کی شکل میں مردوں کی زندگی میں بہت بڑا حصہ ہے....
مجھے ایک سوال کرنے کی اجازت دیجئے؟
کیا آپ جیسی اچھی صفات کی حامل عورت کے لائق ہے کہ وہ نامحرموں کے سامنے بے پردہ پھرے؟
ان کے سامنے خوشبو لگائے؟
میک اپ کرکے نکلے ؟
چھوٹا اور تنگ گاون پہن کر پھرے؟
یا چھوٹی سی چادر سے پردہ کرے؟؟
کیا ایسی صفات کی حامل عورت کی شان میں ہے کہ وہ چھوٹی قمیض پہنے؟
تنگ پاجامہ پہنے ؟
پینٹ شرٹ پہنے؟
یا مردوں کو فتنے میں ڈالنے کیلئے باریک نقاب پہنے؟
یا بازاروں میں آوارہ پھرے اور غیروں سے ہنس ہنس کر باتیں کرے ؟
یا وہاں اپنی دوستوں کے ساتھ اونچی آواز میں باتیں کرے اور قہقہے لگائے؟
نہیں نہیں اللہ کی قسم ہرگز نہیں !! آپ جیسی اچھی اچھی اچھی صفات والی عورت کے شایان شان نہیں کہ وہ حرام کام کرے....
اے میری مومنہ بہن۔۔۔!
یہ جان لو کہ اللہ آپ کو دیکھ رہا ہے اور ہر جگہ ہر وقت آپ اس کی نظروں میں ہوتی ہیں۔۔۔۔!!
کیا آپ چاہتی ہو کہ وہ آپ کو ایسے کام کرتے ہوئے دیکھے جن کاموں سے اس نے یا اس کے رسول صلی اللہ علہہ وسلم نے آپ کو منع کیا ہو؟ کیا اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے آپ کے نبی پر یہ آیات نازل کر کے آپ پر حجاب فرض نہیں کیا؟
الاحزاب۔ 59
ترجمہ’اے نبی اپنی بیویوں اور صاحب زادیوں اور مسلمانوں کی عورتوں سے فرمادیجئے کہ وہ اپنے اوپر اپنی چادریں لٹکا لیا کریں۔‘کیا پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نہیں فرمایا کہ ’جو عورت خوشبو لگا کر کسی کے پاس سے گزرے وہ زانیہ ہے۔‘(ترمذی ، کتاب الادب ، 2786)
اے میری مسلمان بہن۔۔۔!
کیا آپ کو اس بات پر یقین ہے کہ آپ جو کچھ کرتی ہیں ، چاہے چھوٹا عمل ہو یا بڑا۔۔۔ اللہ کے پاس ریکارڈ ہو رہا ہے۔ اگر آپ کوئی نیکی کریں گی تو وہ نیکی ریکارڈ ہوگی اور اگر کوئی برائی کریں گی تو برائی ہی ریکارڈ ہوگی۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا :
بےشک اللہ تعالی نظروں کی خیانت کو بھی جانتا ہے اور ان باتوں کو بھی جو سینوں نے چھپا رکھی ہیں۔
اے بہنا !
کیا آپ اس بات پر راضی ہیں کہ شیطان آپ کو مسلمانوں کے خلاف استعمال کرے؟
کیا یہ بات آپ کو غم میں مبتلا نہیں کرتی کہ آپ کو مسلمانوں کے خلاف کافروں کی تدبیروں میں سے ایک تدبیر بنا لیا جائے؟
ہاں !! کیا آپ نے اس کافر کی بات نہیں سنی جب وہ کہتا ہے کہ مسلمانوں کیلئے ایک سجی دھجی عورت ہزار جنگجو کافروں سے بھی زیادہ سخت ہوتی ہے؟؟
اے بہن !
کیا آپ اس بات پر راضی ہیں کہ آپ کی وجہ سے آپ کا مسلمان بھائی فتنہ میں پڑ جائے اور اللہ کی نافرمانی کرے؟؟
کیا آپ اس بات سے راضی ہیں کہ آپ کی وجہ سے ایک مسلمان اللہ کے غضب کا شکار ہو اور آگ میں ڈالا جائے؟؟
پیاری بہنا !
اللہ عز و جل نے آپ کو صحت ، خوبصورتی ، عقل اور اس طرح کی کئی دوسری چیزیں دے کر بہت بڑا احسان کیا ہے۔ کیا آپ اس بات سے نہیں ڈرتیں کہ اللہ تعالیٰ آپ کے گناہوں کی وجہ سے ان نعمتوں میں سے کوئی نعمت چھین لے ؟؟
اے پاک دامن بہن۔۔۔۔!
قبر یا تو جنت کے محلوں میں سے ایک محل ہے یا آگ کے انگاروں میں سے ایک انگارا؟
آپ اپنی قبر کا حال کیا چاہتی ہیں؟
کیا آپ چاہتی ہیں کہ آپ کی قبر روشنیوں سے بھری ہوئی ہو؟
کیا آپ چاہتی ہیں کہ وہ کھلی اور وسیع ہو؟
کیا آپ چاہتی ہیں کہ وہاں آپ کو آرام ملے؟؟
جنت آپ کے سامنے پیش کی جا رہی ہے ، کیا آپ اس میں داخل ہونا چاہتی ہیں؟
او بہنا۔۔۔ !
حیران مت ہو !ایسے بھی لوگ ہیں جو تکبر کرتے ہیں اور جنت میں داخلے کی پیشکش کو ٹھکرا دیتے ہیں۔ کیا آپ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا پیغام نہیں سنا کہ :
میری تمام امت جنت میں جائے گی سوائے اس کے جس نے انکار کیا۔
پوچھا گیا :ایسا کون بدبخت ہے جو انکار کرے گا؟
فرمایا ، جس نے میری اطاعت کی ، جنت میں داخل ہو گیا اور جس نے میری نافرمانی کی اس نے (جنت میں داخلہ سے) انکار کیا۔(بخاری)
اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانیوں میں سے ایک بہت بڑی نا فرمانی حجاب شرعی کو اختیار نہ کرنا ہے۔
آپ کیلئے حجاب شرعی کی چند شروط پیش کی جارہی ہیں تاکہ اس گناہ اور معصیت کو چھوڑ دیں اور یہ شروط آپ کیلئے جنت کے راستوں میں سے ایک راستہ ہے۔
آپ کی چادر یا برقع پورے جسم (پاو ں اور چہرے سمیت) کو ڈھانپے۔
چادر یا برقع بذات خود زینت نہ ہو۔ (اس پر کڑھائی نہ ہوئی ہو ، نہ ہی رنگ اور موتی لگے ہوئے ہوں)۔
چادر یا برقع موٹا ہو یعنی باریک نہ ہو کہ اس سے آپ کے کپڑے نظر آئیں۔
چادر یا برقع کشادہ کھلا ہو ، تنگ نہ ہو۔
اس چادر یا برقع پر خوشبو پرفیوم وغیرہ نہ لگی ہوئی ہو۔
یہ چادر یا برقع مردوں سے مشابہ نہ ہو۔
اس چادر یا برقع سے لوگوں کے درمیان شہرت مقصود نہ ہو۔
اور آخری بات....
وہ عورت عقل مند کیسے ہوسکتی ہے جس نے جنت کو اپنی خواہشات کے بدلے میں بیچ دیا؟؟
اے پیاری بہن....!
کیا آپ اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان بھول چکی ہیں کہ:
’پس جو شخص آگ سے ہٹا دیا گیا اور جنت میں داخل کردیا گیا بے شک وہ کامیاب ہوگیا اور دنیا کی زندگی تو صرف دھوکے کا سامان ہے۔’یا اللہ پاک ہمیں عمل کی توفیق دے، ہماری شرم و حیا قائم رکھ اور ہمیں ایک ایسی نیک بیٹی، بہن، بیوی اور ماں بننے کا شرف عطا فرماجس سے تو اور تیرا حبیب صلی اللہ علیہ وسلم راضی ہوں۔
آمین ثم آمین

Maulana Tariq Jameel
Addrees to Deeni Sisters
Maulana Tariq Jameel Give beautiful Bayan on Women Parda the Hijab, he shared his story when he went to a ceremon, and everybody was here without Hijab.

0 comments:

Post a Comment

Visitors

Flag Counter